- Islamic information waqiat
۔صفائی اور برکت کے اصول: اسلامی
تعلیمات اور عملی زندگی
اسلامی تعلیمات میں زندگی کے ہر پہلو کے لیے رہنمائی موجود ہے خواہ وہ روحانی ہو یا عملی انہی تعلیمات میں صفائی نظم و ضبط اور ذمہ داری جیسے اصول شامل ہیں جو ایک کامیاب اور بابرکت زندگی کے ضامن ہیں۔ آج کے مضمون میں ہم ایک مشہور واقعہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ایک حکیمانہ مشورہ اور اس کے پیچھے چھپی اسلامی و سائنسی حکمت پر روشنی ڈالیں گے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا واقعہ صفائی اور برکت کا راز
روایت ہے کہ ایک دن ایک عورت نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اپنے گھر کی بے برکتی اور پریشانیوں کا ذکر کیا۔ اس نے کہا کہ اسے سمجھ نہیں آتا کہ اس کے گھر میں خوشحالی کیوں نہیں آتی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے سوال کیا:
کیا تم رات کو برتن دھو کر سوتی ہو یا انہیں جوٹھا چھوڑ دیتی ہو؟
عورت نے جواب دیا: “میں برتن دھونے کے بجائے ویسے ہی چھوڑ دیتی ہوں۔”
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: “یہی تمہارے گھر کی بے برکتی اور مشکلات کی ایک وجہ ہے۔ رات کو برتن صاف کرکے سونا چاہیے۔”
یہ واقعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ چھوٹے اور معمولی نظر آنے والے اعمال بھی ہماری زندگی کی برکتوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ صفائی اور نظم و ضبط کا خیال رکھنا نہ صرف ہمارے گھروں میں سکون لاتا ہے بلکہ اللہ تعالی کی نعمتوں کا بھی سبب بنتا ہے۔
سائنسی نقطۂ نظر گندے برتنوں کے نقصانات
اسلامی تعلیمات کی حکمت کو جدید سائنسی تحقیق بھی تسلیم کرتی ہے۔ رات کے وقت جوٹھے برتن چھوڑنے کے کئی نقصانات ہیں:
بیکٹیریا اور جراثیم کی افزائش:
گندے برتنوں پر باقی رہ جانے والے کھانے کی وجہ سے نقصان دہ بیکٹیریا اور جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں۔ یہ جراثیم مختلف بیماریوں، جیسے پیٹ کی بیماریوں اور فوڈ پوائزننگ کا سبب بن سکتے ہیں۔
کیڑے مکوڑوں کی آمد:
گندے برتن مچھروں، مکھیوں، اور دیگر کیڑوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ یہ کیڑے جراثیم پھیلانے کا ذریعہ بنتے ہیں، جو گھر کے ماحول کو غیر صحت بخش بنا سکتے ہیں۔
گھر کی بدبو اور غیر آرام دہ ماحول:
گندے برتنوں سے پیدا ہونے والی بدبو گھر کے سکون کو خراب کرتی ہے اور رہنے والوں کے لیے ناخوشگوار ماحول پیدا کرتی ہے
اس لیے رات کو برتن دھونا یا کم از کم انہیں پانی سے دھو کر صاف کر دینا نہ صرف سنت کے مطابق ہے بلکہ صحت کے اصولوں کے لیے بھی ضروری ہے۔
احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں صفائی
اسلامی تعلیمات میں رات کے برتنوں کے حوالے سے واضح احکام موجود نہیں، لیکن کھانے پینے کے برتنوں کو ڈھانپنے کی تاکید ملتی ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا:
“رات کو برتنوں کو بسم اللہ کہہ کر ڈھانپ دیا کرو، اور اگر ڈھانپنے کے لیے کچھ نہ ملے تو ایک لکڑی ہی رکھ دو۔”
یہ سنت ہمیں نہ صرف صفائی بلکہ شیطان اور بیماریوں سے بچاؤ کا طریقہ بھی سکھاتی ہے۔ مزید برآں، ایک حدیث میں آیا ہے کہ سال میں ایک رات ایسی آتی ہے جب وبا اور بلا نازل ہوتی ہے، اور جس برتن کا منہ کھلا ہو، اس میں یہ وبا داخل ہو سکتی ہے۔
عملی راهنمائی: سنتوں کو معمول بنائی
اسلامی تعلیمات ہمیں زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ پیارے نبی ﷺ کی سنتوں میں جو حکمت موجود ہے، وہ ہمیں دنیاوی اور دینی کامیابی کا راستہ دکھاتی ہے۔ رات کو برتن دھونا یا ڈھانپنا ایک معمولی عمل نظر آ سکتا ہے، لیکن اس کی اہمیت زندگی کی برکتوں اور سکون کے لیے بہت زیادہ ہے۔
دعا اور درخواست
ہمیں چاہیے کہ ہم اسلامی تعلیمات اور سنت نبوی ﷺ پر عمل کریں تاکہ ہم دنیاوی اور اخروی برکتوں سے مالامال ہو سکیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں ان تعلیمات کو اپنانے اور اپنی زندگی کا حصہ بن
انے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔